کوپن ھیگن (سید تنویر نقوی)
اگراقوام متحدہ نے کشمیریوں کے ساتھ انصاف کیا ہوتا تو لاکھوں کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ نہ بنتے. کشمیریوں کا مطالبہ یہی ہے کہ عالمی برادری نے ان کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا، اس پر عمل درآمد کیا جائے. مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کا دو طرفہ مسئلہ نہیں۔ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لئے قربانیاں دے رہے۔ مسئلہ کشمیر اتنا اجاگر ہوچکا ہے کہ اب اس مسئلے کے پرامن اور دیرپا حل پر توجہ دی جائے۔ اقوام متحدہ اور یورپی ممالک بھارت پر دباو ڈالیں تاکہ وہ با مقصد مذاکرات کا راستہ اختیار کرے۔ خطے کا امن مسئلہ کشمیر سے وابستہ ہے۔ ڈینش حکومت اس سلسلے میں اپنا موثرکردار ادا کرے۔
ان خیالات کا اظہار صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے تحریک کشمیر یورپ ڈنمارک کے زیراہتمام ڈینش پارلیمنٹ میں منعقدہ کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. کانفرنس سے رکن آزاد کشمیر اسمبلی عبد الرشید ترابی، آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنونیر غلام محمد صفی، ڈنمارک میں پاکستان کے سفیر سید ذوالفقار گردیزی، تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، جنرل سکریٹری انصر منظور، ممبر پارلیمنٹ زینا سٹیمپ، راجہ فہیم کیانی، امریکہ سےڈاکٹر امتیاز خان، عدیل احمد آسی اور دیگر سرکردہ شخصیات اور کشمیری رہنمائووں نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے انسانیت سوز مظام کی مذمت کی گئی۔
اس موقع پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیوں سے اپیل کی گئ کہ وہ بھارت کے مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں اور کشمیریوں کا قتل عام بند کرایا جائے۔ اقوام متحدہ اپنا بھرپور کردار ادا کرے تاکہ خطے میں پائی جانے والی کشیدگی ختم ہوسکے۔ مقررین نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش نہ کیا گیا تو اس سے خطے میں کسی خطرناک جنگ کو روکنا مشکل ہوجائے گا۔ بھارت اور پاکستان درمیان پہلے بھی جنگیں ہوچکی ہیں۔ دونوں ایٹمی ملکوں کے مابین تصادم نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے عالمی حالات بھی متاثر ہوں گے۔
اقوام متحدہ کا ادارہ دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے وجود میں آیا تھا مگر اس ادارے کی قراردادوں کے باوجود کشمیریوں کے ساتھ کوئی انصاف نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک لاکھوں کشمیری بھارتی بربریت کا نشانہ بن چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بے شمار لوگ شہید ہوچکے ہیں، بڑی تعداد میں معذور اور ہزاروں لوگ جبری طور پر گم شدہ ہیں جنہیں کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ انہیں ماورائے عدالت قتل کرکے بے نام قبروں میں دفن کیاگیاہے۔